پاکستان کے باصلاحیت آل راؤنڈر شعیب ملک نے بابر اعظم کی کپتانی کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ ملک کے مطابق اگر وہ بابر کے عہدے پر ہوتے تو وہ کپتانی سے دستبردار ہو جاتے اور اپنی بیٹنگ پر زیادہ توجہ دیتے۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ بابر کے قریبی ساتھی انہیں مشورہ دیں کہ وہ کپتانی چھوڑنے پر غور کریں۔

ملک کا خیال ہے کہ بابر کی قائدانہ خوبیوں اور بیٹنگ کی صلاحیت کو ایک ہی پیمانے پر نہیں جانچنا چاہیے۔ بابر ایک بہترین بلے باز ہے، لیکن ٹیم کی قیادت کا اضافی دباؤ ان کی کارکردگی پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ ملک نے سچن ٹنڈولکر کی مثال دی جنہوں نے کپتانی سے دستبردار ہونے کے بعد بیٹنگ کے متعدد ریکارڈ بنائے۔

ملک کا خیال ہے کہ اگر بابر کپتانی چھوڑ دیتے ہیں تو وہ اپنی بیٹنگ پر زیادہ توجہ دے سکتے ہیں جس سے انہیں بین الاقوامی سطح پر مزید ریکارڈ توڑنے میں مدد ملے گی۔ نتیجتاً ٹیم کی قیادت کے اضافی دباؤ سے بابر کی کارکردگی میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں