پاکستانی فاسٹ باؤلر حسن علی نے ہفتے کے روز جیو نیوز کو ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ساتویں ایڈیشن کی تیاریاں “پورے عروج پر” ہیں۔
گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ نوجوان نے کہا کہ وہ “مکمل طور پر فٹ” ہیں اور پی ایس ایل کے آئندہ ایڈیشن کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں ٹورنامنٹ کے لیے بہت پرجوش ہوں۔ میں پوری کوشش کروں گا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے شائقین کو مایوس نہ کروں۔
“ہم نے پچھلے سال لیگ مرحلے میں ریکارڈ پرفارمنس دی تھی لیکن پلے آف میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے۔ ہم نے تجزیہ کیا ہے کہ ہم نے اس وقت کیا غلط کیا اور اپنی پوری کوشش کریں گے کہ اس بار ان غلطیوں کو نہ دہرائیں اور ٹرافی جیتنے کے لیے اپنا سب کچھ دے دیں،‘‘ حسن نے کہا۔
ایک سوال کے جواب میں باؤلر نے کہا کہ انہوں نے ٹورنامنٹ کے ٹاپ باؤلر بننے پر نظریں جما رکھی ہیں۔
“جب بھی میں کرکٹ کا کھیل کھیلتا ہوں، میرا ہدف ہوتا ہے کہ میں جس ٹیم کی نمائندگی کر رہا ہوں اس کے لیے اپنا بہترین پیش کروں۔ اس پی ایس ایل میں میرا مقصد بھی یہی ہے اور میں ٹورنامنٹ کا ٹاپ وکٹ لینے والا بننا چاہتا ہوں،” حسن نے کہا جو پی ایس ایل کے 2019 ایڈیشن میں بھی بہترین بولر تھے۔
اسٹار کھلاڑی کو حال ہی میں پی سی بی کا سال کا بہترین ٹیسٹ کرکٹر قرار دیا گیا تھا۔ حسن نے کہا کہ ایوارڈ حاصل کرنا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے اور وہ پاکستان کے لیے تمام فارمیٹس میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے رہیں گے۔
“ٹیسٹ کرکٹ کھیل کی اعلیٰ شکل ہے اور اپنے ملک میں ٹاپ فارم میں بہترین ہونا واقعی بہت اچھا احساس ہے۔ پی سی بی کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔
“ہم روٹی گینگ کے رکن فخر زمان کو ٹیم میں لائیں گے،” حسن نے روٹی گینگ کے نام سے اپنے واٹس ایپ گروپ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا جس میں آل راؤنڈر محمد نواز، شاداب، فہیم اور فخر زمان شامل ہیں۔